(Oneness of God) عقیدہ توحید

کے لغوی اور اصطلاحی مفہوم کو (Tawheed)درج ذیل سطور میں عقیدہ توحید

قرآن کی آیات کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔  

کے لغوی معنی(Tawheed)توحید

توحید عربی زبان کا لفظ ہے اور یہ لفظ ‘وحدہ’یعنی ایک ،اکیلا،اور یکتا کے معنی میں سمجھا یا جانا جاتا ہے۔ تاہم توحید کا مادہ”ا۔ح۔د” ہے یعنی لفظ احد سے توحید بناہےجس کے معنی ہیں اللہ کو ایک جاننااور پورے یقین اور ارادے سے اللہ پر یقین رکھتے ہوئے اپنی ذات اور صفات میں ایک ماننااور اس کا دل و جان سے اقرار کرنا ہے۔ 

توحید کے اصطلاحی معنی

شریعت کی اصطلاح میں توحید سے مراداللہ کو اس کی ذات اور صفات میں ایک ماننا اور اہنے دل اور دماغ میں کی سچائی ، مکمل یقین اور اعتماد سے اس پر ایمان لانا ہے۔

عقیدہ توحید قرآن کی روشنی میں

(The God of the whole Universe)ا۔ رب العالمین

اللہ تعالی عالمین کا رب ہے ۔ انہیں پالنے والا ہے، انہیں رزق فراہم کرنے والا اور ان کی تمام ضروریات اور حاجات کو پورا کرنے والا صرف اور صرف اللہ ہے۔ 

ارشاد باری تعالی ہے کہ، ۔

تمام تعریفیں اس کے لئے ہیں جو عالمین کا رب ہے، فاتحہ-۱-۔

(The Owner and Independent) ب۔ مالک و مختار

اللہ تعالی تمام کائنات کے تمام خزانوں کا کا مالک و مختار ہے اور اس کے پاس کل اختیارات ہیں۔ 

ارشاد خداوندی ہے کہ،۔

آسمان اور زمین کے خزانوں کی کنجیاں اللہ کے پاس موجود ہیں۔ وہ جسے چاہتا ہے کھلا رزق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلارزق  دیتا ہے، شوری-۱-۔

(The Philosophy of Kun) پ- کن کی حقیقت

اللہ تعالی جب کسی چیز کا ارادہ کرلیتے ہیں تو فرماتے ہیںکہ “کن” ہو جا تو وہ چیز جس طرح اللہ کے ارادے میں ہوتی ہےہوجاتی ہے۔ 

 (The First and the last) ج ۔ اول و آخر

اللہ کی ذات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ اسی حوالے سے ارشاد خدا وندی ہے کہ “وہ اول ہے اور وہی آخر بھی ہے،( الحدید -۴)

توحید کی اہمیت احادیث نبوی کی روشنی میں 

(Importance of Tawheed in light of Sayings of the Prophet PBUH)

توحید کے حوالے سے مندرجہ ذیل چند احادیث بیان کی جارہی ہیں۔ 

(بخاری)ا ۔ رسول نے فرمایا کہ جس نے خلوص دل سے لاالہ الااللہ کہا وہ جنت میں داخل ہوگا۔

(بخاری)ب۔ جس شخص کی محبت ،دوستی، اور دشمنی اللہ کے لئے ہو اس کا ایمان مکمل ہوگا۔

ج۔ اس شخص نے دین کا مزہ چکھ لیا جس نے اللہ کو اپنا رب اور اسلام کو اپنا دین اور    محمد کو اپنا رسول تسلیم کیا۔(بخاری)

عقیدہ توحید کے انسانی زندگی پر اثرات

عقیدہ تو حید کے انسانی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جن میں چند درج ذیل ہیں۔

ا۔ انسان کے دل سے دنیا کا خوف ختم ہوجاتا ہےاور وہ صرف اللہ کی نافرمانی سے ڈرتا ہے۔ 

ب۔ وہ اللہ کی خوشنودی کی خاطر عبادت اور اطاعت کرتا ہے۔ 

ج۔ وہ اللہ کے بتائے ہوئے قاعدے قوانین کے مطابق زندگی بسر کرتا ہےاور اس میں محبت، ہمدردی، ایثار، وعدہ نبھانے، مہمان نوازی، بزرگوں کی عزت، والدین کا احترام، وقت کی پابندی، اور ایک اچھے انسان کی تمام خوبیاں پیدا ہوتی ہیں۔ 

د۔ انسان میں وسعت النظری پیدا ہوتی ہے۔ وہ مذاہب اور مسالک سے بالاتر ہوکر صرف انسانی خدمت کی بات کرتا ہے۔ 

ر۔ انسان کے اندر سے غرور و تکبر کا خاتمہ ہوجاتا ہےاور اس میں تواضع اور انکساری پیدا ہوجاتی ہے۔ 

س۔ انسان میں شجاعت، بہادری اور استقامت پیدا ہوتی ہے۔ اس کے دل سے موت کا خوف نکل جاتا ہے۔ وہ اللہ کے دشمنوں سے ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے اور اور اگر اللہ کے راستے میں موت آتی ہے تو شہید ورنہ غازی کے مرتبے پر فائز ہوتا ہے۔ 

عقیدہ توحید کے اجتماعی زندگی پر اثرات

 عقیدہ تو حید کی بدولت معاشرتی سطح پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔ 

ا۔  وہ باجماعت عبادات کا اہتمام کرتا ہے۔ لوگوں سے میل جول قائم کرتا ہے اور ان کے دکھ درد میں ان کا ساتھ ہوتا ہے۔ 

ب۔  اللہ کے بتائے ہوئے حکم کے مطابق وہ پاک صاف رہتا ہے، وضو، غسل، لباس ، جسم اور گھر کی پاکی کا خیال رکھتا ہے۔ 

ج۔  پڑوسیوں کے حقوق کا خیال رکھتا ہے اور ان کی تکلیف دہ باتوں کو درگزر کرتا ہے۔

د۔  اپنے کام اور ملازمت کو ایمانداری سے کرتا ہے۔ جھوٹی قسم، دھوکہ ، بے ایمانی، رشوت اور ناجائز ذرائع سے روپیہ پیسہ کمانے سے گریز کرتا ہے۔ 

ر۔  صلہ رحمی کرتا ہےیعنی اپنے قریبی رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرتا ہےاور ان کے دکھ درد میں ان کا ساتھ رہتا ہے۔ 

س۔  حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی میں کی قسم کی کوتائی نہیں کرتا ہے۔ 

ش۔  قانون کی پاسداری کرتا ہے۔ 

ص۔  معاشرے میں عدل و انصاف کو قائم کرنے کی کوشش کرتا ہےاور ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا ہے۔ 

ض۔  نیکی کا حکم دیتا ہے اور برائی سے روکتا ہے۔  

Leave a Reply

Your email address will not be published.