گلگت: گلگت بلتستان کے وزیر خزانہ جاوید منوا نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا بجٹ خوفناک ہوگا تاہم پی ایس ڈی پی اور گندم سبسڈی کو ملاکر مجموعی طور پر بجٹ 80 ارب تک لے جانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 12 ارب 53 کروڈ ہوگا جبکہ غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 47 ارب ہوگا۔ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے 10 ارب جبکہ گندم سبسڈی کے لیے 8 ارب روپے شامل ہونگے۔ 2 ارب روپے اضافی رقم اس کے علاوہ بجٹ میں شامل ہونگے۔
اگر علاقے کے بجٹ میں کٹوتی واپس نہیں لی گئی تو گلگت بلتستان واپس پتھر کے دور میں چلا جائے گا کیونکہ گلگت بلتستان میں جو ترقی عمل ہے وہ جمود کا شکار ہوجائے گا۔ ہمارے پی ایس ڈی پی کے بجٹ پر پچاس فیصد کا کٹ لگایا گیا اس تمام تر صورتحال میں ہم عوام کو ریلیف دینے کی کوشش ہی کرسکتے ہیں لیکن وعدہ نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ بجٹ کو استعمال کرنے کے حوالے سے ان کی طرف سے بھی کمی کوتاہیاں ہوئی لیکن ترقیاتی عمل ہمارا نہیں رکا تھا۔ ان کی کوشش ہے کہ وفاق سے بات چیت کے ذریعے گلگت بلتستان کے حصے کی پوری رقم حاصل کی جاسکے تاکہ گلگت بلتستان ترقی کرسکے اور عوام کو کوئی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔