گلگت(نمائندہ خصوصی): شہر گلگت میں سرکاری کرایہ نامہ کے برخلاف ٹرانسپورٹ مالکان اپنی مرضی کا کرایہ وصول کرنے لگے۔ سوزوکی ڈرائیوروں اور مسافروں میں نئے کرایوں پر لڑائی جھگڑا روز کا معمول بن گیا ہے۔
سرکاری کرایہ نامہ کے مطابق گلگت گھڑی باغ سے جوٹیال جنرل بس اڑے تک 50 روپے کرایہ مقرر ہے تاہم سوزوکی مالکان گھڑی باغ سے خومر رینجر چوکی تک 40 روپے وصول کر رہے ہیں جبکہ خومر چوک سے اڑے تک 30 روپے وصول کر رہے ہیں ۔
یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ ٹریفک پولیس کی توجہ سوزوکی ڈرائیوروں کی طرف نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے کرایوں میں من مانیوں کے حوالے سے عوامی شکایات پرکو کان نہ دھرنے کو تیار نہیں۔ علاوہ ازیں خواتین مسافروں کی جانب سے بھی سوزکی ڈرائیوروں کی بدتمیزی کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر گلگت میں سوزوکی سسٹم کا خاتمہ کرکے نیٹکو کی منی بسوں کو متعارد کرایا جائے۔
شہریوں نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پی گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر سوزوکی ڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے سرکاری کرایہ ناموں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔