گگت: پیر کے دن ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے گلگت بلتستان اسمبلی کے سپیکر امجد زیدی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بجٹ میں کٹوتی کے بعد عمران خان کے دور میں منظور شدہ گلگت بلتستان کی ساڑھے چار ہزار خالی آسامیوں کو بھی ختم کرنا چاہتی ہے
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت عوام کے بہترین مفاد میں قانون سازی کرے گی۔ بجٹ پر ڈرون حملےکے بعد بھی ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ دیا جائے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے گزارش کرتے ہوئےکہا کہ گلگت بلتستان کے بجٹ میں کٹوتی کو واپس لیا جائے تاکہ خطے کے 22ملین لوگوں کے ساتھ انصاف ہو سکے۔
سپیکر جی-بی ایل اے اسد زیدی کا مزید کہنا تھا کہ دو مہینے سے گلگت بلتستان میں گورنر کی تعیناتی نہیں ہورہی۔ قانون طور پر قائم مقام گورنر کی تعیناتی ہونی چاہئیے جو کہ بحیثیت اسپیکر اسمبلی میرا حق ہے۔ اگروفاق مجھے گورنر نہیں بنانا چاہتی تو کسی کو تو گورنر تعینات کرے تاکہ قانون سازی سمیت دیگر حکومتی معاملات گورنر کی دستخط نہ ہونے وجہ سے تعطل کا شکار ہیں۔
ملاقات میں اسد زیدی نے کہا کہ آئندہ دنوں جی-بی قانون ساز اسمبلی میں بجٹ پیش ہونے جارہا ہے جس کی منظوری گورنر کے دستخط کے بغیر ممکن نہیں ۔ انہوں نے سوال اٹھایا اگر گورنر تعینات نہیں کرینگے تو بجٹ کیسے منظور ہوگا؟