Shirk – Definition and Types شرک اور اقسام

This article gives a definition of shirk in literal and Islamic perspectives along with a brief but comprehensive manner. 

 اس تحریر میں لفظ شرک کے لغوی و اصطلاحی مفہموم اور شرک کے مختلف اقسام کو مفصل انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ 

The literal definition of shirk: شرک کے لغوی معنی

شرک کے لغوی معنی ’حصہ داری‘ اور ساجھے پن کے ہیں۔

  The definition of Shirk: شرک کے اصطلاحی معنی

 شریعت کی اصطلاح میں شرک کے معنی اللہ کی ذات اور صفات میں کسی دوسرے کو شریک کرنا یا سمجھنا ہے۔ تاہم شرک کرنے والے کو مشرک کہا جاتا ہے۔

Prohibition of Shirk in Quran: قرآن کریم میں شرک کی ممانیت

۰۔اللہ تعالی نے قرآن کریم میں بار بار یہ بتایا ہے کہ! اگر کوئی عبادت کے لائق ہے تو وہ صرف اللہ کی ذات ہے لہٰذا تمام انسانوں کو صرف ایک اللہ کی عبادت کرنا چاہئے۔
۰۔ اسی حوالے سے ارشادات خداوندی ہیں کہ!
۰۔ بے شک شرک ایک بہت بڑا گناہ ہے۔ (لقمان۔ ۴۱)
۰۔ اللہ شرک کو معاف نہیں کرتا۔ (النساء۔ ۸۴)
۰۔ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ۔(بنی اسرائیل۔ ۹۳)
۰۔ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹہراؤ۔ (الذاریات۔ ۱۵)
۰۔ جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کیا اللہ اس پر جنت کو حرام کردے گا۔ اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔ (المائدہ۔ ۷۲)

 شرک کی ممانیت احادیث نبوی ﷺ کی روشنی میں

Prohibition of Shirk in the light of Hadeths

رسول اللہ ﷺ نے بھی شرک کی سختی سے مذمت کی ہے۔ اسی حوالے سے چند احادیث نبوی ﷺ درج ذیل ہیں۔
۰۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ! انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ! سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ!اللہ کے ساتھ شرک کرنا۔ یعنی جس نے تجھے پیدا کیا اور تو اس کا شریک ٹہرائے۔(بخاری۔ مسلم)
۰۔ حضرت معاذ بن جبل ؓ روایت کرتے ہیں کہ! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ! ائے معاذ! شرک سب سے بڑا گناہ عظیم ہے۔
۰۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ! سات تباہ کن گناہ ہیں۔ تم ان سے بچو۔ان میں سب سے پہلا عظیم گناہ شرک ہے۔

Kinds of Shirk: شرک کی اقسام

شرک فی الذات

شرک فی الذات سے مراد اللہ کی ذات میں کسی کو شریک ٹہرانا۔ یعنی یہ کہنا اور سمجھنا کے اس کائنات میں اور بھی کئی خدا ہیں۔ یا اللہ کا خاندان یا بیٹا اور بیوی ہیں۔ یہ تمام باتیں شرک فی الذات کہلاتی ہیں۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے واضح انداز سے یہ بتایا ہے “لا الہ الا اللہ (محمد۔ ۹۱) ۔ نہیں ہے کوئی عبادت کے لائق سوائے اللہ کے۔ محمد الرسول اللہ۔ (فتح۔ ۹۲)۔ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں”۔
۰دوسری جگہ ارشاد باری تعالی ہے”کہو کہ اللہ ایک ہے۔ وہ بے نیاز ہے۔ نہ وہ کسی کا باپ ہے۔اور نہ اس کا کوئی بیٹا۔ اور اس کا کوئی ہم سر نہیں”۔ (اخلاص۔ ۱۔ ۵۔)

Shirk in the attributes of God:شرک فی الصفات

 شرک فی الصفات کا مطلب ہے کہ اللہ تعالی کی بے شمار صفات ہیں اور ان صفات میں کسی کو شریک کرنا مثلاََ اللہ تعالی خالق ہے لہذا کوئی شخص یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ

ا۔ اس نے کسی انسان، جانور، درخت، پودے، سورج، چاند، ستارے یا کسی پہاڑ اور دریا کو بنایا ہے۔
ب۔ اللہ کا ایک صفاتی نام رزاق ہے۔ یعنی کائنات میں موجود تمام مخلوقات کو رزق اللہ تعالی دیتے ہیں اور ان کی زندگی اور موت کا اختیار بھی اللہ کے پاس ہے۔ ارشاد خداوندی ہے کہ
 اللہ بہترین رزاق ہے۔ (المومنون۔ ۲۷)

Leave a Reply

Your email address will not be published.